سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے مختلف چالبازیاں اور حربے کیے جا رہے ہیں۔ سندھ کا عوام سندھ دریا پر کالا باغ ڈیم سمیت کسی بھی ڈیم یا نہر کو قبول نہیں کرے گا۔ یہ خیالات سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے سندھ ترقی پسند پارٹی کی قومی کانگریس کی تیاریوں کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس میں اظہار کیے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کرکے سندھ کے پانی پر حملے کی سازش کی جا رہی ہے جو کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہے۔ سندھ کسی بھی سندھ دشمن منصوبے کو قبول نہیں کرے گا۔ سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، سمندر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انڈس ڈیلٹا میں پانی نہ پہنچنے کی وجہ سے قدرتی ماحول پوری طرح تبدیل ہوچکا ہے۔ اس لیے سندھ دریا کے کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں بارہ مہینے کم از کم 10 ملین ایکڑ فٹ پانی مسلسل چھوڑا جانا چاہیے۔ جو کہ سندھ کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ ایک طرف سندھ میں پانی کی کمی ہے تو دوسری طرف سندھ دریا پر مزید ڈیم بنانے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ ایسے سندھ دشمن فیصلے پر سندھ کا عوام خاموش نہیں بیٹھے گا۔ 19 ستمبر کو سندھ بچاؤ تحریک کے احتجاجوں کی سندھ ترقی پسند پارٹی نہ صرف حمایت کرے گی بلکہ بھرپور شرکت بھی کرے گی۔ اگر ارسا ایکٹ میں ترمیم اور مزید ڈیم بنانے کے منصوبے فوری ختم نہیں کیے گئے تو سندھ کا عوام شدید عوامی اور سیاسی احتجاج کرے گا اور حکمرانوں کو اس فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کرے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ ترقی پسند پارٹی کی قومی کانگریس 22 ستمبر کو حیدرآباد میں بلائی جائے گی جس میں مرکزی انتخابات کے ساتھ سندھ کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف پورے سندھ میں بھرپور احتجاجی مہم چلانے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ 23 ستمبر کو ترقی پسند ہاؤس حیدرآباد میں ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما مرحوم نصرت حسین چن کی یاد میں تعزیتی اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری حیدر ملاح، ڈاکٹر سومار مگرو، عاشق سولنگی، قادر چنا اور امتیاز سموں نے شرکت کی۔
0 Comments