ایران کے شہر یزد میں زائرین کی بس کو حادثہ پیش آگیا جس کے نتیجے میں 35 پاکستانی شہری جان کی بازی ہار گئے جبکہ حادثے میں 15 زائرین زخمی ہوئے ہیں۔ 110 زائرین کا قافلہ 2 بسوں میں سفر کر رہا تھا، حادثے کا شکار ہونے والی بس میں سوار 53 مسافروں میں سے زیادہ کا تعلق لاڑکانہ اور گھوٹکی سے ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق حادثہ ایران کے شہر یزد میں بس کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، پاکستانی زائرین کی بس دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے الٹ گئی جس کے بعد بس کو آگ لگ گئی ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیموں نے زخمیوں اور لاشوں کو بس سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ حادثے کے بعد قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا تھا کہ میرے پاس غم کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں لیکن یقین دلاتا ہوں کہ جاں بحق افراد کی میتیں وطن واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکام آج صبح سفارت خانے سے تقریباً 700 کلومیٹر دور یزد کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی شہر زاہدان میں ایک افسر ہنگامی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں، میں اہم انتظامات کے لیے ایران کی حکومت اور یزد کے میئر کے دفتر سے رابطے میں ہوں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی زائرین کی بس کو حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ آصف علی زرداری نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و جمیل کی دعا کی ہے۔ صدر مملکت نے وزارت خارجہ کو میتیں پاکستان لانے اور زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانےکی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حادثے میں جاں بحق افراد کےخاندانوں سے اظہار ہمدری کیا ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کےلیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ شہباز شریف نے تہران میں پاکستانی سفارتخانےکو متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہمی کی ہدایت کی ہےوفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے حادثے میں 35 پاکستانیوں کی اموات پراظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
0 Comments